لائیو: کراچی میں بارش کا نصف صدی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، 3 افراد جاں بحق

شہر کے ساتوں انڈر پاس میں پانی ہی پانی ہے جس کے بعد انہیں ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔

شارع فیصل پر نرسری کے قریب یونیورسٹی کی بس پانی میں پھنس گئی، مسافر کود کر کناروں تک پہنچے، ایم اے جناح روڈ پر سیکیورٹی کیلئے رکھے گئے کنٹنیرزبھی بہہ گئے۔

آئی آئی چندری گر روڈ بھی تالاب بن گئی، سندھ ہائی کورٹ اور پاسپورٹ آفس کے قریب سڑکوں پر گھٹنوں گھٹنوں پانی،گاڑیاں خراب ہوگئیں، لوگ کمر تک پانی میں منزل کی تلاش میں خوار ہوگئے۔

شہر میں بارش کا نصف صدی کا ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا، رواں ماہ اب تک 442 ملی میٹر بارش ہوچکی ہے، 53 سال پہلے جولائی 1967 میں کراچی میں 429 ملی میٹر بارش ہوئی تھی۔ 

کراچی میں بارش کا سلسلہ جمعرات کی صبح شروع ہوا جو وقفے وقفے سے دن بھر جاری رہا۔

ملیر، قائدآباد، نیشنل ہائی وے، شارع فیصل، لیاری، آئی آئی چند ریگر روڈ، صدر، اولڈ سٹی ایریا، قیوم آباد، کورنگی، نارتھ کراچی، اورنگی ٹاؤن، راشد منہاس روڈ، یونیورسٹی روڈ، حسن اسکوائر، نمائش، گرو مندر، لانڈھی، گلشن حدید، ملیر اور ناظم آباد سمیت مختلف علاقوں میں صبح سے ہی تیز بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

موسلا دھار بارش سے شہر کی اہم شاہراہوں پر ایک بار پھر پانی جمع ہوگیا ہے جس سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہے۔

شہر میں تمام انڈرپاسز میں پانی بھر گیا

کلفٹن، پنجاب چورنگی، کے پی ٹی، مہران، ناظم آباد، لیاقت آباد اور ڈرگ روڈ انڈر پاسز میں پانی بھر گیا جس سے انڈرپاسز کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

کراچی میں آج کرنٹ لگنے اور ڈوبنے کے واقعات میں 3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ریسکیو ذرائع کےمطابق دو افراد ڈوب کر جاں بحق ہوئے اور ایک شخص کو کرنٹ لگا۔

’ رات 11 بجے تک بارش کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے‘

ڈائریکٹر محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں آج ہلکی تیز بارش کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے اور سہہ پہر میں بارش تیز بھی ہو سکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بحیرہ عرب میں بننے والا سسٹم کمزور پڑ رہا تھا لیکن بارش کا سسٹم کمزور ہونے کی بجائے دوبارہ زور  پکڑ رہا ہے، کمزور ہوتا سسٹم بلوچستان سے آنے والے سسٹم سے مل کر مضبوط ہوگیا، بلوچستان سے آنے والے سسٹم کے بقیہ حصے نے اسے مضبوط کردیا اور دباؤ کے زیر اثر کراچی میں بادل برس رہے ہیں۔

ڈائریکٹر محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ شہر میں رات 11 بجے تک بارش کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے اور کل بھی بوندا باندی اور ہلکی بارش کا امکان ہے۔

سردار سرفراز نے مزید بتایا کہ 10 محرم کو بھی کراچی میں معتدل بارش کا امکان ہے۔

پی اے ایف بیس پر سب سے زیادہ بارش ریکارڈ

محکمہ موسمیات کے مطابق اب تک پی اےايف فيصل بيس پرسب سے زيادہ 130 ملی ميٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

اس کے علاوہ ناظم آباد ميں صبح سے اب تک 105.6 ملی ميٹر، نارتھ ناظم آباد 102.4، پی اے ایف مسرور بيس 98.5 ، کيماڑی 82.5، نارتھ کراچی 80.2، جناح ٹرمينل 80.2، یورنیورسٹی روڈ موسميات 74.3، سرجانی ٹاؤن 73، سعدی ٹاؤن 72، يونيورسٹی روڈ 67.4 اور گلشن حديد ميں 30 ملی ميٹر بارش ريکارڈ کی گئی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ضلع وسطی میں صبح 8 سے 11 بجے کے درمیان ضلع 3.2 ملی میٹر بارش ہوئی ہوئی جس کے بعد صرف 2 گھنٹے میں 102 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس سے صبح 11 سے دوپہر 2 بجے تک ضلع وسطی میں 105.6 ملی میٹر بارش ہوچکی ہے۔

بجلی کی فراہمی معطل

شہر میں بارش کے باعث کے الیکٹرک کے متعدد فیڈرز ٹرپ گئے جس سے شہر کا بڑا حصہ بجلی سے محروم ہے۔

گارڈن، ملیر، جعفر طیار سوسائٹی، غریب آباد، علیم آباد، شبانہ ٹاؤن، مہران گوٹھ، صدر، اولڈ سٹی ایریا، ڈیفنس، پی ای سی ایچ ایس، محمودآباد، کلفٹن، شاہ فیصل کالونی،گلستان جوہر، گلشن اقبال، گلبرگ، ایف سی ایریا، رنچھوڑ لائن، جوبلی، کھارادر، لیاری، نشتر روڈ، لسبیلہ، منظور کالونی، کشمیر کالونی، دادا بھائی ٹاؤن، قیوم آباد، کھوکھراپار، سعود آباد، گلبہار، گولیمار، رضویہ، پٹیل پاڑہ، پاک کالونی، شاہ لطیف ٹاؤن، بن قاسم، رزاق آباد، قائد آباد اور ملحقہ علاقے بجلی سے محروم ہیں۔

بجلی بحالی کا وقت نہیں بتا سکتے: کے الیکٹرک

کے الیکٹرک ذرائع کا کہنا ہےکہ کچھ علاقوں میں حادثات سے بچنےکے لیے بجلی بند کی گئی ہے اور بجلی بحالی کا وقت نہیں بتا سکتے، نشیبی علاقوں میں نکاسی کے بعد بجلی بحالی کا کام شروع ہوگا۔

ترجمان کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ بارش کی صورت میں احتیاط کریں، غیر قانونی ذرائع سے بجلی کا حصول جان لیوا ہے، شہری ٹوٹے ہوئے تاروں،کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے دور رہیں۔

واضح رہے کہ کراچی میں اگست میں ہونے والی ریکارڈ بارشوں نے شہر کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے جس میں سرجانی ٹاؤن سمیت بعض علاقوں میں گھروں میں پانی بھرنے سے لوگ نقل مکانی پر مجبور ہیں۔


Comments

Popular posts from this blog

top 5 tallest building in the world

شوہر پہلی بیوی کے پاس ہے،حکومت کرفیو پاس جاری کرے

ہم رہیں یا نہ رہیں ہمارے اعضا سو برس زندہ رہ سکتے ہیں