سائنسی تاریخ میں‌ پہلی بار سورج کی قریب ترین شفاف تصاویر سامنے آگئیں


ناسا اور یونیورسٹی آف سینٹرل لان کیش ائیر نے مذکورہ تصاویر طاقت ور ترین ٹیلی اسکوپ کی مدد سے حاصل کیں، سورج کی تصاویر لینے کا عمل کئی روز تک جاری رہا۔
ماہرین نے سورج اور اس کے ارد گرد کے حالات کی تصاویر بھی لیں جو سائسنسی تاریخ میں پہلا کاررنامہ ہے۔

تصاویرکے نتائج دیکھ کر ماہرین نے ایک رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا ہے کہ سورج کے ارد گرد موجود سیاہ حصہ خالی نظر آرہا ہے اس میں الیکٹرویفائیڈ گیسز موجود ہیں جو 311 مائلز کی رفتار سے سفر کرتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق سورج کا درجہ حرارت 18 لاکھ سینٹی گریڈ فارن ہائیڈ ہے، اس کے حجم  لندن اور شمالی آئرلینڈ کے دارالحکومت کے درمیانی حصے کے برابر بنتا ہے۔



ناسا کے مطابق مذکورہ تصاویر ہائی سی ٹیلی اسکوپ کی مدد سے لی گئیں، ٹیلی اسکوپ میں سورج کا ماحول اپنے حجم سے 43 مائلز کم نظر آیا جبکہ ستارے کے مقابلے میں یہ 0.01 فیصد اضافی تھا۔


ماہرین نےسورج کے سیاہ حصے کی تصاویر بنانے کی کوشش کی۔ ناسا کے مطابق سورج کا سیاہ حصے میں گرم مادہ موجود ہے اور یہ روشنی والے حصے سے 
لاکھوں گنا زیادہ گرم ہے۔










Comments

Popular posts from this blog

top 5 tallest building in the world

شوہر پہلی بیوی کے پاس ہے،حکومت کرفیو پاس جاری کرے

ہم رہیں یا نہ رہیں ہمارے اعضا سو برس زندہ رہ سکتے ہیں